قرآن کریم > الـحاقّـة
الـحاقّـة
•
كَذَّبَتْ ثَمُودُ وَعَادٌ بِالْقَارِعَةِ
ثمودا ور عاد کی قوموں نے اُسی جھنجوڑ ڈالنے والی حقیقت کو جھٹلایا تھا
•
فَأَمَّا ثَمُودُ فَأُهْلِكُوا بِالطَّاغِيَةِ
نتیجہ یہ کہ جو ثمود کے لوگ تھے، وہ (چنگھاڑ کی) ایسی آفت سے ہلاک کئے گئے جو حد سے زیادہ (خوفناک) تھی
•
وَأَمَّا عَادٌ فَأُهْلِكُوا بِرِيحٍ صَرْصَرٍ عَاتِيَةٍ
اور جو عاد کے لوگ تھے، انہیں ایک ایسی بے قابو طوفانی ہوا سے ہلا ک کیا گیا
•
سَخَّرَهَا عَلَيْهِمْ سَبْعَ لَيَالٍ وَثَمَانِيَةَ أَيَّامٍ حُسُومًا فَتَرَى الْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَى كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ
جسے اﷲ نے اُن پر برسات رات اور آٹھ دن لگاتار مسلط رکھا۔ چنانچہ تم (اگر وہاں ہوتے تو) دیکھتے کہ وہ لوگ وہاں کھجور کے کھوکھلے تنو ں کی طرح پچھاڑے ہوئے پڑے تھے
•
وَجَاءَ فِرْعَوْنُ وَمَنْ قَبْلَهُ وَالْمُؤْتَفِكَاتُ بِالْخَاطِئَةِ
اور فرعون اور اُس سے پہلے کے لوگوں نے اور (لوط علیہ السلام کی) اُلٹی ہوئی بستیوں نے بھی اِسی جرم کااِرتکاب کیا تھا
•
فَعَصَوْا رَسُولَ رَبِّهِمْ فَأَخَذَهُمْ أَخْذَةً رَابِيَةً
کہ انہوں نے اپنے پروردگار کے پیغمبر کی نافرمانی کی تھی، اس لئے اﷲ نے انہیں سخت پکڑ میں لے لیا