April 19, 2024

قرآن کریم > الـقـلـم

الـقـلـم

بسم الله الرحمن الرحيم

سورة القلم

تمهيدى كلمات

          جيسا كه سورة الملك كے تعارف ميں بھى بيان هوچكا هے، زير مطالعه مكى سورتوں ميں سے پهلى چھ سورتيں دو ضمنى گروپس پر مشتمل هيں۔ هر ضمنى گروپ ميں تين سورتيں هيں۔ جن ميں ايك سورت منفرد هے اور دو جوڑے كى شكل ميں هيں۔ پهلے ضمنى گروپ كى پهلى سورت يعنى سورة الملك منفرد تھى، جب كه اس كے بعد كى دو سورتيں يعنى سورة القلم اور سورة الحاقة جوڑے كى شكل ميں هيں۔ ان دونوں سورتوں ميں انباء الرسل كا پهلو زياده نماياان هے كه اس ميں حضور كى دعوت كے بلكل ابتدائى دور كى جھلك دكھائى ديتى هے۔ اس حوالے سے اكثر مفسرين كا خيال هے كه سورة العلق كى ابتدائى پانچ آيات كے بعد حضور پر نازل هونے والى دوسرى وحى اس سورت كى ابتدائى سات آيات پر مشتمل تھى۔ ذاتى طور پر مجھے بھى اس رائے سے اتفاق هے۔ ان سات آيات ميں اهل مكه كے اس رد عمك كى جھلك صاف دكھائى ديتى هے جس كا اظهار انھوں نے حضور كى پهلى وحى كى خبر پر كيا تھا۔ جب حضور نے پهلى مرتبه لوگوں كو بتايا كه ميرے پاس الله كى طرف سے فرشته وحى لے كر آيا هے تو لوگوں كا پهلا تاثر يهى تھا كه آپ پر كسى جن يا بد روح كا اثر هوگيا هے۔ ان ميں بيش تر لوگ اپنى اس رائے كا اظهار آپ سے همدردى كى بناء پر بھى كرتے تھے۔ كه ديكھيں يه اچھے بھلے آدمى تھے، بيٹھے بٹھائے ان كے ساتھ يه كيا معامله پيش آگيا هے۔ البته كچھ لوگ يهى باتيں آپ كو تنگ كرنے كے لهے طنزيه اور استهزائيه انداز ميں بھى كرتے تھے۔ ظاهر هے كه حضور كے ليے يه صورت حال بهت تكليف ده تھى كه آپ كى اپنى هى برادرى كے وه لوگ جو كل تك آپ كے قدموں ميں نگاهيں بچھاتے تھے اور آپ كو اپنى آنكھوں كا تارا سمجھتے تھے آج آپ كو ديوانه اور مجنون كه رهے تھے۔ چناں چه اس تكليف ده صورت حال ميں حضور كى دل جوئى لے ليے يه آيات نازل فرمائى گئيں۔ اس سورت كا آغاز اكيلے حرف «ن» سے هوتا هے۔ سوره ص اور سوره ق كے بعد ايك حرف سے شروع هونے والي يه تيسرى اور آخرى سورت هے۔

UP
X
<>