May 18, 2024

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 159

 إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُواْ دِينَهُمْ وَكَانُواْ شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ إِنَّمَا أَمْرُهُمْ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُم بِمَا كَانُواْ يَفْعَلُونَ 

 (اے پیغمبر !) یقین جانو کہ جن لوگوں نے اپنے دین میں تفرقہ پید اکیا ہے، اور گروہوں میں بٹ گئے ہیں ، اُن سے تمہارا کوئی تعلق نہیں ہے۔ اُن کا معاملہ تو اﷲ کے حوالے ہے۔ پھر وہ اُنہیں جتلائے گا کہ وہ کیا کچھ کرتے رہے ہیں

آیت 159:  اِنَّ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَہُمْ وَکَانُوْا شِیَعًا لَّسْتَ مِنْہُمْ فِیْ شَیْئٍ:  ’’(اے نبی!) جن لوگوں نے اپنے دین کے ٹکڑے کر دیے اور وہ گروہوں میں تقسیم ہو گئے آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔،،

            یہ وہی ’’وحدتِ ادیان،، کا تصور ہے جو سورۃ البقرۃ کی آیت:  213 میں دیا گیا ہے: کَانَ النَّاسُ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً.  کہ پہلے تمام لوگ ایک ہی دین پر تھے۔ پھر لوگ صراطِ مستقیم سے منحرف ہوتے گئے اور مختلف گروہوں نے اپنے اپنے راستے الگ کر لیے۔ چنانچہ حضور سے فرمایا جا رہا ہے کہ جو لوگ صراطِ مستقیم کو چھوڑ کر اپنی اپنی خود ساختہ پگڈنڈیوں پر چل رہے ہیں وہ سب ضلالت اور گمراہی میں پڑے ہیں اورآپ کا ان گمراہ لوگوں سے کوئی تعلق نہیں۔

            اِنَّمَآ اَمْرُہُمْ اِلَی اللّٰہِ ثُمَّ یُنَبِّئُہُمْ بِمَا کَانُوْا یَفْعَلُوْنَ:  ’’ان کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے، پھر وہ انہیں جتلا دے گا جو کچھ کہ وہ کرتے رہے تھے۔،، 

UP
X
<>