May 18, 2024

قرآن کریم > الأنعام >surah 6 ayat 157

أَوْ تَقُولُواْ لَوْ أَنَّا أُنزِلَ عَلَيْنَا الْكِتَابُ لَكُنَّا أَهْدَى مِنْهُمْ فَقَدْ جَاءكُم بَيِّنَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن كَذَّبَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَصَدَفَ عَنْهَا سَنَجْزِي الَّذِينَ يَصْدِفُونَ عَنْ آيَاتِنَا سُوءَ الْعَذَابِ بِمَا كَانُواْ يَصْدِفُونَ 

یا یہ کہو کہ اگر ہم لوگوں پر کتاب نازل ہو جاتی تو ہم ان (یہودیوں اور عیسائیوں ) سے یقینا زیادہ ہدایت پر ہوتے۔ لو ! پھر تمہاے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے ایک روشن دلیل اور ہدایت و رحمت کا سامان آگیا ہے ! اب اُس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اﷲ کی آیتوں کو جھٹلائے اور اُن سے من موڑ لے ؟ جو لوگ ہماری آیتوں سے منہ موڑ رہے ہیں ، اُن کو ہم بہت بُرا عذاب دیں گے، کیونکہ وہ برابر منہ موڑے ہی رہے

آیت 157:  اَوْ تَقُوْلُوْا لَوْ اَنَّــآ اُنْزِلَ عَلَیْنَا الْکِتٰبُ لَکُنَّـآ اَہْدٰی مِنْہُمْ:  ’’یا تم یہ کہو کہ اگر ہم پر کتاب نازل کی گئی ہوتی تو ہم ان سے کہیں بڑھ کر ہدایت یافتہ ہوتے۔،،

            یعنی تم روزِ قیامت یہ دعوی لے کر نہ بیٹھ جاؤ کہ ان بے وقوفوں نے تو اللہ کی کتابوں (تورات اور انجیل) کی قدر ہی نہیں کی۔ ہمیں اللہ نے کتاب دی ہوتی تو پھر ہم بتاتے کہ کتاب ُاللہ کی قدر کیسے کی جاتی ہے۔

            فَقَدْ جَآءَکُمْ بَـیِّنَۃٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَہُدًی وَّرَحْمَۃٌ:  ’’تو (اے بنی اسماعیل) تمہارے پاس آگئی ہے بیّنہ تمہارے رب کی طرف سے، اور ہدایت اور رحمت۔،،

             یعنی تمہارے پاس اللہ کا رسول اُس کی کتاب لے کر آ چکا ہے جس میں واضح اور مستحکم احکام موجود ہیں۔ اس بـَــیِّنَۃ کی وضاحت سور ۃ البیّنہ کی آیت 2 اور 3 میں اس طرح کی گئی ہے: رَسُوْلٌ مِّنَ اللّٰہِ یَتْلُوْا صُحُفًا مُّطَہَّرَۃً  فِیْہَا کُتُبٌ قَـیِّمَۃٌ. ’’اللہ کی طرف سے ایک رسول جو مقدس صحیفے پڑھ کر سناتا ہے، جن میں بالکل درست احکام ہیں ۔،،

            فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ کَذَّبَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَصَدَفَ عَنْہَا:  ’’تو اُس سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا جو اللہ کی آیات کو جھٹلائے اور اُن سے پہلو تہی کرے۔ ،،

            سَنَجْزِی الَّذِیْنَ یَصْدِفُوْنَ عَنْ اٰیٰتِنَا سُوْٓءَ الْعَذَابِ بِمَا کَانُوْا یَصْدِفُوْنَ:  ’’ ہم عنقریب سزا دیں گے ان لوگوں کو جو ہماری آیات سے پہلو تہی کرتے ہیں بہت ہی بُرے عذاب کی، بسبب اُن کے اس پہلو تہی کرنے کے۔،، 

UP
X
<>