May 2, 2024

قرآن کریم > الـمجادلـة >sorah 58 ayat 5

اِنَّ الَّذِيْنَ يُحَادُّوْنَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَهٗ كُبِتُوْا كَـمَا كُبِتَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَقَدْ اَنْزَلْنَآ اٰيٰتٍۢ بَيِّنٰتٍ ۭ وَلِلْكٰفِرِيْنَ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ

یقین رکھو کہ جو لوگ اﷲ اور اُس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں ، وہ ایسے ہی ذلیل ہوں گے جیسے ان سے پہلے لوگ ذلیل ہوئے تھے، اور ہم نے کھلی کھلی آیتیں نازل کر دی ہیں ، اور کافروں کیلئے ایسا عذاب ہے جو خوار کرکے رکھ دے گا۔

آيت 5:  إِنَّ الَّذِينَ يُحَادُّونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ:  «يقينًا وه لوگ جو تُل گئے هيں مخالفت كرنے پر الله اور اُس كے رسول كى»

اس مضمون كا تعلق سورة الحديد كے مركزى مضمون كے ساتھ هے. سورة الحديد كى آيت: 28 ميں انبيا ورسل كى بعثت اور كتاب وميزان كے نزول كا مقصد يه بتايا گيا هے: لِيَقُوْمَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ  تاكه انسانى معاشرے ميں الله تعالى كے ديے هوئے نظامِ عدل وقسط كا قيام عمل ميں لايا جا سكے. اب ظاهر هے اهلِ ايمان جوں هى اس مشن كے علمبردار بن كر اُٹھيں گے تو شيطانى قوتيں بھى ان كا راسته روكنے كے ليے پورى قوت سے سرگرم عمل هو جائيں گى. ان حالات ميں معاشرے كا سرمايه دار اور جاگيردار طبقه نظامِ عدل وقسط كے راستے كى سب سے بڑى ركاوٹ ثابت هو گا. يه لوگ تو كبھى بھى نهيں چاهيں گے كه مزدوروں اور كسانوں كو ان كے حقوق مليں. چنانچه وه اپنے تمام تر وسائل كے ساتھ روايتى (ظالمانه) نظام كے دفاع كے ليے ميدان ميں كود پڑيں گے. اس طرح فريقين كے درميان ايك بھرپور كشمكش كا سلسله شروع هو جائے گا. آيتِ زير مطالعه ميں انهى قوتوں كى سرگرميوں كا ذكر هے. آئنده آيات ميں ان دونوں گروهوں كے كردار اور رويّے كا ذكر حزب الله اور حزب الشيطان كے نام سے آئے گا.

واضح رهے كه لفظ: يُحَادُّوْنَ كا تعلق بھى حديد (سورة الحديد، آيت: 25) هى سے هے. يه حدَّ سے باب مفاعله هے، جيسے جهدَ سے مجاهدَة يا قتَلَ سے مُقاتَلة. چنانچه اس لفظ ميں پورى قوت اور منصوبه بندى كے ساتھ كسى كى مخالفت كرنے كا مفهوم پايا جاتا هے. آيت زير مطالعه ميں الله اور اس كے رسول صلى الله عليه وسلم  سے مراد الله كا دين هے اور يه مخالفت جس كا ذكر يهاں هوا هے وه دراصل الله كے دين كى مخالفت هے. ظاهر هے الله تعالى كى تكوينى حكومت جو پورى دنيا ميں قائم هے اسے تو سبھى تسليم كرتے هيں. اس حوالے سے كسى كى طرف سے الله تعالى كى مخالفت كرنے كا كوئى سوال هى نهيں. اسى طرح الله كے رسول صلى الله عليه وسلم سے بھى كسى كو كوئى ذاتى دشمنى نهيں. چنانچه دنيا ميں جهاں كهيں الله كے رسول كى مخالفت كى جاتى هے وه بھى الله كے دين كى وجه سے هى كى جاتى هے. اس نكته كو سورة الانعام كى اس آيت ميں يوں واضح كيا گيا هے: (فَإِنَّهُمْ لَا يُكَذِّبُونَكَ وَلَكِنَّ الظَّالِمِينَ بِآيَاتِ اللَّهِ يَجْحَدُونَ). «(اے نبى صلى الله عليه وسلم!) يه لوگ آپ كو نهيں جھٹلا رهے بلكه يه ظالم تو الله كى آيات كا انكار كر رهے هيں». چنانچه باطل قوتوں كى اصل دشمنى الله كے دين سے هے، اور يه دين بھى جب تك كتابوں اور لائبريريوں تك محدود رهے تب تك اس پر بھى كوئى اعتراض نهيں. دينى مسائل كے بارے ميں كوئى اعلى سطحى تحقيقات كرے، مقالے لكھے، كتابيں تصنيف كرے، كسى كو اس سے كچھ لينا دينا نهيں. ليكن جب كوئى الله كا بنده يه دعوى كرے كه هم الله كے دين اور اس كے ديے هوئے نظامِ عدل وقسط كى معاشرے ميں بالفعل ترويج وتنفيذ چاهتے هيں تو اس كى يه بات باطل پسند قوتوں كو ٹھنڈے پيٹوں برداشت نهيں هو سكتى. چنانچه يه لوگ ايسى كسى بھى كوشش كا راسته روكنے كے ليے خم ٹھونك كر ميدان ميں آ جاتے هيں. اب ايسے لوگوں كے انجام كے بارے ميں بتايا جا رها هے.:

كُبِتُوا كَمَا كُبِتَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ:  «وه ذليل وخوار كر ديے جائيں گے جس طرح ان سے پهلے كے لوگ ذليل وخوار كيے جا چكے هيں»

ان سے پهلے قومِ فرعون، قومِ عاد اور بهت سى دوسرى اقوام نے بھى الله تعالى اور اس كے رسولوں كى مخالفت كى يهى روش اختيار كر كے اپنى بربادى كو دعوت دى تھى. چنانچه جو انجام مذكوره اقوام كا هوا ويسے هى انجام سے اب يه لوگ يعنى قريشِ مكه بھى دو چار هونے والے هيں.

وَقَدْ أَنْزَلْنَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ:  «اور هم اُتار چكے هيں روشن آيات».

يعنى قرآن ميں گذشته اقوام كے واقعات بهت تفصيل سے بيان كر ديے گئے هيں. ان ميں سے اكثر قوميں قريشِ مكه كى نسبت بهت طاقت ور تھيں. جب ايسى طاقت ور اقوام بھى اپنے پيغمبروں كے انكار كى بنا پر صفحه هستى سے مٹا دى گئيں تو آج ان لوگوں كى سركشى ونافرمانى كو كيسے نظر انداز كيا جا سكتا هے.

وَلِلْكَافِرِينَ عَذَابٌ مُهِينٌ:  «اور كافروں كے ليے بهت ذلّت والا عذاب هے».

الله اور اس كے رسول صلى الله عليه وسلم كے مخالفين كو دنيا ميں بھى هزيمت اٹھانا پڑے گى اور آخرت ميں بھى انهيں بهت رسوا كن عذاب كا سامنا كرنا هو گا.

UP
X
<>