May 18, 2024

قرآن کریم > الـرحـمـن >sorah 55 ayat 29

يَسْأَلُهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ 

زمین اور آسمانوں میں جو بھی ہیں اُسی سے (اپنی حاجتیں ) مانگتے ہیں ۔ وہ ہر روز کسی شان میں ہے !

آيت 29:  يَسْأَلُهُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ:  «اُسى سے مانگتا هے جو كوئى آسمانوں اور زمين ميں هے».

الله تعالى كى تمام مخلوق اپنى ضرورتوں اور حاجتوں كے ليے الله هى كے در كى سوالى هے. هر كسى كو وجود بھى الله تعالى نے عطا كيا هے، هر زنده وجود كى زندگى بھى اسى كى دين هے، كسى مخلوق ميں اگر كوئى صلاحيت هے تو وه بھى اسى كى بخشى هوئى هے اور تمام مخلوقات كے ايك ايك فرد كى ضرورتوں كا خبرگير ونگهبان بھى وهى هے. اس حوالے سے سوره محمد كى آيت: 38 كے يه الفاظ بهت واضح هيں: (وَاللَّهُ الْغَنِيُّ وَأَنْتُمُ الْفُقَرَاءُ) كه الله غنى اور بے نياز هے اور تم سب اس كے محتاج هو. يعنى تمهارا وجود، تمهارى زندگى، تمهارى صلاحيتيں، غرض تمهارا سب كچھ اسى كا عطا كرده هے. تم اپنے تمام تر وسائل سے بس وهى كچھ كر سكتے هو جس كى وه اجازت ديتا هے اور صرف اسى قدر جان سكتے هو جس قدر وه چاهتا هے. اس كى مخلوق كے تمام افراد پر يه حقيقت واضح هونى چاهيے: (وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ) {البقرة: 255} كه وه سب كےسب اس كے احاطه علم ميں مقيد ومحصور هيں اور وه اس كى معلومات ميں سے كسى چيز تك رسائى حاصل نهيں كرسكتے، مگر اسى قدر جس قدر وه چاهتا هے.

كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ:  :  «هر دن وه ايك نئى شان ميں هے».

هر دن اس كى ايك نئى شان كا ظهور هوتا هے. ميرے نزديك اس آيت ميں الله تعالى كى تدبير امركى طرف اشاره هے جس كا ذكر سورة السجده ميں بايں الفاظ آيا هے: (يُدَبِّرُ الْأَمْرَ مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ أَلْفَ سَنَةٍ مِمَّا تَعُدُّونَ) {السجدة: 5} «وه تدبير كرتا هے اپنے امر كى آسمان سے زمين كى طرف، پھر وه (امر) چڑھتا هے اُس كى طرف، (يه سارا معامله طے پاتا هے) ايك دن ميں جس كى مقدار تمهارے شمار كے مطابق ايك هزار برس هے». يعنى كائنات اور مخلوق كو پيدا كرنے كے نظام اور ارض وسما ميں پھيلى هوئى مخلوقات سے متعلق تمام امور كو وه لمحه به لمحه اپنى تدبير سے چلا رها هے. اس تدبيركى منصوبه بندى كے ليے اس كا ايك دن همارے ايك هزار سال كے برابر هے. چنانچه اس كے هاں ايك ايك دن كى منصوبه بندى هوتى هے، اهم فيصلے كيے جاتے هيں، احكام جارى هوتے هيں، ان احكام كى تعميل وتنفيذ عمل ميں لائى جاتى هے اور پھر جائزه رپورٹيں اسے پيش كى جاتى هيں. اس طرح هر دن كے ليے اس كى نئى شان هے اور نئى مصروفيات!.

UP
X
<>