May 4, 2024

قرآن کریم > ق >sorah 50 ayat 45

نَحْنُ اَعْلَمُ بِمَا يَقُوْلُوْنَ وَمَآ اَنْتَ عَلَيْهِمْ بِجَبَّارٍ فَذَكِّرْ بِالْقُرْاٰنِ مَنْ يَّخَافُ وَعِيْدِ

جو کچھ یہ لوگ کہتے ہیں ، ہمیں خوب معلوم ہے، اور (اے پیغمبر !) تم ان پر زبردستی کرنے والے نہیں ہو۔ لہٰذا قرآن کے ذریعے ہر اُس شخص کو نصیحت کرتے رہو جو میری وعید سے ڈرتا ہو

آيت 45:  نَحْنُ أَعْلَمُ بِمَا يَقُولُونَ:  «(اے نبى!) هم خوب جانتے هيں جو كچھ يه لوگ كهه رهے هيں».

وَمَا أَنْتَ عَلَيْهِمْ بِجَبَّارٍ:  «اور آپ ان پر كوئى زبردستى كرنے والے نهيں هيں».

آپ كا كام ان سے جبرا بات منوانا نهيں هے. هم نے آپ كو اس اختيار كے ساتھ نهيں بھيجا كه آپ انهيں زبردستى حق كى طرف لے آئيں.

فَذَكِّرْ بِالْقُرْآنِ مَنْ يَخَافُ وَعِيدِ:  «پس آپ تذكير كرتے رهيے اس قرآن كے ذريعے سے هر اس شخص كو جو ميرى وعيد سے ڈرتا هے».

جس شخص كى روح مرده نه هو چكى هو گى اور اس ميں تھوڑى سى بھى جان هو گى، اور جس كے اندر اخلاقى حِس دم نه توڑ چكى هو گى اور بھلائى كى معمولى سى رمق بھى باقى هو گى وه آپ كى باتيں سن كر قرآن كى تذكير اور ياد دهانى سے ضرور فائده اٹھائے گا. يهاں پر «فَذَكِّرْ بِالْقُرْآنِ» كے الفاظ ميں حضور كو خصوصى طور پر هدايت دى جا رهى هے كه آپ تبليغ وتذكير، انذار وتبشير اور لوگوں كے تزكيه نفس كا ذريعه قرآن هى كو بنائيں. اس حكم كے مقابلے ميں آج امتِ مسلمه كى مجموعى حالت يه هے كه مسلمانوں نے خود كو قرآن سے بالكل هى بے نياز كر ليا هے اور دعوت وتبليغ، وعظ ونصيحت اور تربيت وتزكيه كے ديگر ذرائع اختيار كر ليے هيں.

UP
X
<>