May 18, 2024

قرآن کریم > ق >sorah 50 ayat 32

ھٰذَا مَا تُوْعَدُوْنَ لِكُلِّ اَوَّابٍ حَفِيْظٍ 

(اور کہا جائے گا کہ :) ’’ یہ ہے وہ چیز جس کا تم سے یہ وعدہ کیا جاتا تھا کہ وہ ہر اُس شخص کیلئے ہے جو اﷲ سے خوب لَو لگائے ہوئے ہو، (اور) اپنی نگرانی رکھنے والا ہو

آيت 32:  هَذَا مَا تُوعَدُونَ:  «(ان سے كها جائے): يه هے جس كا وعده تم لوگوں سے كيا جاتا تھا».

لِكُلِّ أَوَّابٍ حَفِيظٍ:  «هر اس شخص كے ليے جو (الله كى طرف) رجوع كرنے والا اور حفاظت كرنے والا هو».

يعنى اس امانت كى حفاظت كرنے والا جو هم نے اس كے سپرد كى تهى. الله تعالى نے انسان ميں جو روح پهونكى هے وه اس كے پاس الله كى امانت هے، جيسا كه سورة الاحزاب كى اس آيت سے واضح هوتا هے: (إِنَّا عَرَضْنَا الْأَمَانَةَ عَلَى السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَالْجِبَالِ فَأَبَيْنَ أَنْ يَحْمِلْنَهَا وَأَشْفَقْنَ مِنْهَا وَحَمَلَهَا الْإِنْسَانُ) (الاحزاب: 72) «هم نے اس امانت كو پيش كيا آسمانوں پر اور زمين پر اور پهاڑوں پر تو ان سب نے انكار كر ديا اس كو اٹهانے سے اور وه اس سے ڈر گئے، اور انسان نے اسے اٹها ليا». چنانچه «حفيظ» سے ايسا شخص مراد هے جس نے امانت كا حق ادا كيا اور اپنى روح كو گناه كى آلودگى سے محفوظ ركھا. سورة الشعراء ميں ايسى محفوظ اور پاكيزه روح كو «قلبِ سليم» كا نام ديا گيا هے: (يَوْمَ لَا يَنْفَعُ مَالٌ وَلَا بَنُونَ  إِلَّا مَنْ أَتَى اللَّهَ بِقَلْبٍ سَلِيمٍ) (88، 89) «جس دن نه مال كام آئے گا نه بيٹے. سوائے اس كے جو آئے الله كے پاس قلبِ سليم لے كر». اس مضمون كى مزيد وضاحت كے ليے ملاحظه هو سورة الاحزاب كى آيت: 72 كى تشريح.

UP
X
<>