April 25, 2024

قرآن کریم > الحُـجُـرات >sorah 49 ayat 2

يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَرْفَعُوا أَصْوَاتَكُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِيِّ وَلَا تَجْهَرُوا لَهُ بِالْقَوْلِ كَجَهْرِ بَعْضِكُمْ لِبَعْضٍ أَنْ تَحْبَطَ أَعْمَالُكُمْ وَأَنْتُمْ لَا تَشْعُرُونَ

اے ایمان والو ! اپنی آوازیں نبی کی آواز سے بلند مت کیا کرو، اور نہ اُن سے بات کرتے ہوئے اس طرح زور سے بولا کرو جیسے تم ایک دوسرے سے زور سے بولتے ہو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہارے اعمال برباد ہوجائیں ، اور تمہیں پتہ بھی نہ چلے

آیت ۲  یٰٓــاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَرْفَعُوْٓا اَصْوَاتَـکُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِیِّ وَلَا تَجْہَرُوْا لَہٗ بِالْقَوْلِ کَجَہْرِ بَعْضِکُمْ لِبَعْضٍ:  ’’اے اہل ِایمان! اپنی آواز کبھی بلند نہ کرنا نبی کی آواز پر اور نہ انہیں اس طرح آواز دے کر پکارنا جس طرح تم آپس میں ایک دوسرے کو بلند آواز سے پکارتے ہو,,

             اَنْ تَحْبَطَ اَعْمَالُکُمْ وَاَنْتُمْ لَا تَشْعُرُوْنَ:  ’’مبادا تمہارے سارے اعمال ضائع ہو جائیں اور تمہیں خبر بھی نہ ہو۔,,

            خبردار! نبی کریم کی تعظیم و توقیر کا معاملہ بہت نازک اور حساس ہے۔ اس معاملے میں ہمیشہ چوکنا اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو نبی کریم کی شان میں کسی معمولی سی بے ادبی سے تم میں سے کسی کے تمام نیک اعمال ضائع ہو جائیں اور وہ اسی زعم میں رہے کہ میں تو پکا سچا مسلمان ہوں, ہمیشہ کبائر سے بچ کر رہتا ہوں, میں نے کبھی چوری نہیں کی, ڈاکا نہیں ڈالا, اور کبھی زنا کاری کا نہیں سوچا۔

UP
X
<>