May 5, 2024

قرآن کریم > الزخرف >sorah 43 ayat 35

وَزُخْرُفًا وَإِن كُلُّ ذَلِكَ لَمَّا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَالآخِرَةُ عِندَ رَبِّكَ لِلْمُتَّقِينَ

بلکہ انہیں سونا بنادیتے۔ اور حقیقت یہ ہے کہ یہ سب کچھ بھی نہیں ، صرف دُنیوی زندگی کا سامان ہے۔ اور آخرت تمہارے پروردگار کے نزدیک پرہیزگاروں کیلئے ہے

آیت ۳۵:  وَزُخْرُفًا: ’’اور سونے کی بھی (بنا دیتے) ۔‘‘

          یعنی اللہ تعالیٰ کے نزدیک دنیا کی ان چیزوں کی سرے سے کوئی وقعت ہے ہی نہیں۔ اس حوالے سے یہ حدیث نبویؐ قبل ازیں متعدد بار دہرائی جا چکی ہے کہ اگر دنیا و مافیہا کی وقعت اللہ کی نگاہ میں مچھر کے َپر کے برابر بھی ہوتی تو دنیا میں وہ کسی کافر کو ایک گھونٹ پانی بھی نہ دیتا۔

          چونکہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک دنیا کی دولت اور زیب وزینت کی کوئی اہمیت ہے ہی نہیں‘ اس لیے وہ تو اپنے سرکش اور نا فرمان انسانوں کو بھی طرح طرح کی نعمتوں سے نوازتا رہتا ہے ۔

           وَاِنْ کُلُّ ذٰلِکَ لَمَّا مَتَاعُ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا: ’’ اور یہ سب کچھ تو بس دنیا کی زندگی کا سازو سامان ہے۔‘‘

          کسی کا محل سونے کا ہو یا چاندی کا‘ وہ اسے اپنے ساتھ قبر میں تو نہیںلے جا سکتا۔ دنیا کا سازو سامان جو کچھ بھی ہو‘ جتنا کچھ بھی ہو یہیں اسی دنیا میں چھوڑ کر انسان آخرت کو سدھا ر جائے گا۔

           وَالْاٰخِرَۃُ عِنْدَ رَبِّکَ لِلْمُتَّقِیْنَ: ’’اور آخرت (کی کامیابی) آپ کے رب کے نزدیک صرف اہل ِتقویٰ کے لیے ہے۔‘‘

UP
X
<>