May 8, 2024

قرآن کریم > القصص >sorah 28 ayat 9

وَقَالَتِ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ قُرَّةُ عَيْنٍ لِّي وَلَكَ لا تَقْتُلُوهُ عَسَى أَن يَنفَعَنَا أَوْ نَتَّخِذَهُ وَلَدًا وَهُمْ لا يَشْعُرُونَ

اور فرعون کی بیوی نے (فرعون سے) کہا کہ : ’’ یہ بچہ میری اور تمہاری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ اسے قتل نہ کرو، کچھ بعید نہیں کہ یہ ہمیں فائدہ پہنچائے، یا ہم اسے بیٹا بنالیں ۔‘‘ اور (یہ فیصلہ کرتے وقت) اُنہیں انجام کا پتہ نہیں تھا

آیت ۹    وَقَالَتِ امْرَاَتُ فِرْعَوْنَ قُرَّتُ عَیْنٍ لِّیْ وَلَکَ: ’’اور فرعون کی بیوی نے کہا کہ یہ آنکھوں کی ٹھنڈک ہو گا میرے لیے بھی اور تمہارے لیے بھی۔ ‘‘

      لَا تَقْتُلُوْہُ عَسٰٓی اَنْ یَّنْفَعَنَآ اَوْ نَتَّخِذَہٗ وَلَدًا: ’’تم اسے قتل مت کرو، کیا عجب کہ یہ ہمیں کوئی فائدہ پہنچائے یا ہم اسے بیٹا ہی بنا لیں‘‘

      یہ بالکل وہی الفاظ ہیں جو حضرت یوسف کے بارے میں عزیز مصر کی بیوی نے کہے تھے (یوسف:۲۱) ۔

      وَّہُمْ لَا یَشْعُرُوْنَ: ’’اور وہ (انجام سے) بالکل بے خبر تھے۔ ‘‘

      انہیں اس وقت کوئی اندازہ ہی نہیں تھا کہ وہ کیا کررہے تھے اور ان کے اس فیصلے کا کیا نتیجہ نکلنے والا تھا۔ 

UP
X
<>