May 6, 2024

قرآن کریم > الفرقان >sorah 25 ayat 4

وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا إِنْ هَذَا إِلاَّ إِفْكٌ افْتَرَاهُ وَأَعَانَهُ عَلَيْهِ قَوْمٌ آخَرُونَ فَقَدْ جَاؤُوا ظُلْمًا وَزُورًا

اور جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ : ’’ یہ (قرآن) تو کچھ بھی نہیں ، بس ایک من گھڑت چیز ہے جو اس شخص نے گھڑ لی ہے، اور اس کام میں کچھ اور لوگ بھی اس کے مدد گار بنے ہیں ۔‘‘ اس طرح (یہ بات کہہ کر) یہ لوگ بڑے ظلم اور کھلے جھوٹ پر اُتر آئے ہیں

آیت ۴     وَقَالَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْٓا اِنْ ہٰذَآ اِلَّآ اِفْکُ نِ افْتَرٰہُ وَاَعَانَہٗ عَلَیْہِ قَوْمٌ اٰخَرُوْنَ: ’’اور کافر کہتے ہیں کہ یہ (قرآن) بس ایک من گھڑت چیز ہے، جس کو اس شخص نے خود گھڑ لیا ہے اور اس کی مدد کی ہے اس پرکچھ اور لوگوں نے۔‘‘

      قرآن مجید میں فراہم کردہ معلومات اور تفصیلات کو دیکھتے ہوئے مشرکین مکہ یہ سمجھتے تھے کہ کوئی بھی اکیلا آدمی ایسا کلام مرتب نہیں کر سکتا۔ چنانچہ وہ حضور پر یہ الزام لگاتے تھے کہ آپؐ کے پیچھے کچھ اور لوگ بھی ہیں جو خفیہ طور پر اس کتاب کی تصنیف میں آپؐ کی مدد کر رہے ہیں۔ گویا آپؐ نے اس کام کے لیے ایک ادارئہ تحریر تشکیل دے رکھاہے۔

      فَقَدْ جَآءُوْ ظُلْمًا وَّزُوْرًا: ’’ یہ لوگ ظلم اور جھوٹ پر کمر بستہ ہو گئے ہیں۔‘‘

      یعنی ایسی باتیں کر کے یہ لوگ یقینی طورپر افترا اور ظلم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

UP
X
<>