April 24, 2024

قرآن کریم > المؤمنون >surah 23 ayat 3

وَالَّذِيْنَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَ

اور جو لغو چیزوں سے منہ موڑے ہوئے ہیں

آیت ۳:  وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُوْنَ:   «اورجو لغو باتوں سے اعراض کرنے والے ہیں۔»

            یعنی ان کا دوسرا وصف ہے بے کار باتوں سے احتراز کرنا، بچنا، دامن بچائے رکھنا۔ لغو سے مراد گناہ یا معصیت کا کام نہیں، بلکہ ہر ایسا عمل یا کام ہے جو بے فائدہ اور فضول ہو۔ جیسے لوگ محفل جما کر تاش کھیلتے ہیں اور وقت کو ایسے ضائع کرتے ہیں جیسے یہ کوئی بوجھ (liability) ہو اور اسے سر سے اتار پھینکنا نا گزیز ہو۔ انہیں احساس نہیں ہو تاکہ یہ وقت ہی تو انسان کا سب سے بڑا سرمایہ (asset) ہے۔ اس وقت سے فائدہ اٹھا کر ہی انسان اپنی عاقبت کو سنوار سکتا ہے اور جو اس وقت کو فضول میں ضائع کرتا ہے وہ گویا اپنی عاقبت کو ضائع کرتا ہے۔ اس آیت میں مؤمنین صادقین کی یہ صفت بیان کی گئی ہے کہ وہ مہلت زندگی کو اپنا قیمتی سرمایہ سمجھتے ہیں۔ انہیں زندگی میں ایک ایک لمحے کی اہمیت کا احساس ہوتا ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ صرف ایک دفعہ «سبحان اللہ» کہنے سے اللہ کے ہاں ان کے درجات کس قدر بلند ہو جاتے ہیں۔ چنانچہ وہ اپنا وقت فضول اور بے مقصد مصروفیات میں ضائع نہیں کرتے۔ وہ زندگی کے ایک ایک لمحے سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور اسے اپنی شخصیت کی تعمیر اور آخرت کے اجر و ثواب کے حصول کے لیے صرف کرتے ہیں۔ 

UP
X
<>