May 4, 2024

قرآن کریم > الكهف >surah 18 ayat 31

أُوْلَئِكَ لَهُمْ جَنَّاتُ عَدْنٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهِمُ الأَنْهَارُ يُحَلَّوْنَ فِيهَا مِنْ أَسَاوِرَ مِن ذَهَبٍ وَيَلْبَسُونَ ثِيَابًا خُضْرًا مِّن سُندُسٍ وَإِسْتَبْرَقٍ مُّتَّكِئِينَ فِيهَا عَلَى الأَرَائِكِ نِعْمَ الثَّوَابُ وَحَسُنَتْ مُرْتَفَقًا 

یہ وہ لوگ ہیں جن کیلئے ہمیشہ رہنے والے باغات ہیں ، اُن کے نیچے سے نہریں بہتی ہوں گی۔اُن کو وہاں سونے کے کنگنوں سے مزین کیا جائے گا، وہ اُونچی مسندوں پر تکیہ لگائے ہوئے باریک اور دبیز ریشم کے سبز کپڑے پہنے ہوں گے۔ کتنا بہترین اَجر، اور کیسی حسین آرام گاہ !

 آیت ۳۱:   اُولٰٓئِکَ لَہُمْ جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہِمُ الْاَنْہٰرُ:  «ان ہی لوگوں کے لیے ہیں رہنے کے ایسے باغات جن کے دامن میں ندیاں بہتی ہوں گی»

               یُحَلَّوْنَ فِیْہَا مِنْ اَسَاوِرَ مِنْ ذَہَبٍ وَّیَلْبَسُوْنَ ثِیَابًا خُضْرًا مِّنْ سُنْدُسٍ وَّاِسْتَبْرَقٍ:  «انہیں پہنائے جائیں گے اس میں سونے کے کنگن اور وہ پہنیں گے سبز رنگ کے کپڑے باریک ریشم کے اور موٹے ریشم کے»

            یعنی ان کا اوپر کا لباس باریک ریشم کا ہو گا جبکہ نیچے کا لباس موٹے ریشم کا ہو گا۔

               مُّتَّکِئِیْنَ فِیْہَا عَلَی الْاَرَآئِکِ: «ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے تختوں پر۔»

               نِعْمَ الثَّوَابُ وَحَسُنَتْ مُرْتَفَقًا: «کیا ہی اچھا بدلہ ہو گا (ان کے لیے) اور کیا ہی خوب آرام گاہ ہو گی!»

UP
X
<>